میں ہن عشق قضا نہیں کرنا

 

 

حشر میں بتاؤں گا جو حشر کیا ہے تو نے

 

 

 عشق کی فطرت میں ہے بے وجہ ہو جانا

 

 

مولا سر بھی نہ دکھے اس کا جس نے دل دکھایا

 

 

میرا عشق چاند جیسا تھا پورا ہوا تو گھٹنے لگا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *